۸ آذر ۱۴۰۳ |۲۶ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 28, 2024
مھدی خراسانی فاضل

حوزہ/ اہل بیت علیہم السلام کے ان تمام فضائل و کمالات کے باوجود، پروردگار عالم نے جو فضائل و کمالات اور ذمہ داریاں حضرت امام حسین علیہ السلام کو عطا کی ہیں کسی اور کو نصیب نہیں ہوئیں۔

تحریر: حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا مھدی خراسانی فاضل

حوزہ نیوز ایجنسی | جب ہم قرآن اور روایات کا مطالعہ کرتے ہیں تو ہمیں یہ حقیقیت معلوم ہوتی ہے کہ خداوندتبارک و تعالی کے نزدیک محمد و آل محمد علیہم السلام سے زیادہ کوئی مخلوق محبوب نہیں تھی اور نہ ہے، یہ سب ایک ہی نور سے ہیں اور اس حقیقت کا کوئی انکار بھی نہیں کرسکتا۔

 اہل بیت علیہم السلام کے ان تمام فضائل و کمالات کے باوجود، پروردگار عالم نے جو فضائل و کمالات اور ذمہ داریاں حضرت امام حسین علیہ السلام کو عطا کی ہیں کسی اور کو نصیب نہیں ہوئیں، ان میں خاص تجلیاں  پائی جاتی ہیں، یہی تجلیاں خصوصیت کے ساتھ تمام انسانوں، خاص طور پر مومنین کے دلوں میں موجزن ہیں۔ 

 امام حسین علیہ السلام اور ان کی عزاداری ہدایت الہی کے حصول کے لیے ایک بہترین مقام رکھتی ہے، خداوند تبارک و تعالیٰ نے ارادہ کیا ہے کہ ان کا مقدس نام اور شجاعت تاریخ میں زندہ رہے اور دنیا کے کونے کونے میں ان کی عزاداری برپا ہو۔

عزاداری مظلوم کربلا سے بہتر کوئی ایسا عمل نہیں کہ جس کے ذریعے دین کی حفاظت اور اسلام پر ہونے والے حملے کا دفاع کیا جاسکے۔
لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اسلامی ثقافت میں عزاداری کی اس اہمیت کے باوجود گذشتہ چند سالوں سے انحرافات کا شکار ہوتی چلی آرہی ہے جس کی وجہ سے اس  ’’عظیم ذریعہ اور وسیلہ‘‘ کی اہمیت بہت کم ہوتی جارہی ہے۔

انہی انحرافات کی وجہ سے دین مقدس اسلام کو وسعت دینے اور پھیلانے میں کافی رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

اگر شیعہ عاشورا کے پیغام کی طرف صحیح معنوں میں توجہ کرتے اور اس پر عمل کرتے تو آج تشیع کا معاشرہ، چاہے مادی ہو یا معنوی ایک بہترین معاشرے میں تبدیل ہوچکا ہوتا۔

دنیا کی کسی طاقت کے پاس عزاداری جیسا بہترین وسیلہ نہیں ہے کہ جس کے ذریعے اپنی ترقیوں کا سامان کرسکیں اور معاشرے کو سنوار سکیں، لیکن افسوس کہ اسلامی معاشرہ اس جیسے قوی اور قدرت مند ذریعے سے صحیح معنوں میں استفادہ نہ کرسکا۔ 

 اگرچہ لاکھوں بلکہ کروڑوں روپے عزاداری امام مظلوم کربلا کے لیے خرچ کیے جاتے ہیں، لیکن اصل مقصد قیام عاشورا سے اتنا ہی دور ہوتے  جارہے ہیں۔ 

اس کی کیا وجوہات ہیں؟ 
یہ جاننے کے لیے پہلے ہم عزادار اور عزاداری کے  فضائل و درجات بیان کرنے کی سعادت حاصل کریں گے۔اس کے بعد وجوہات کو بیان کیا جائے گا۔

نوٹ: حوزہ نیوز پر شائع ہونے والی تمام نگارشات قلم کاروں کی ذاتی آراء پر مبنی ہیں حوزہ نیوز اور اس کی پالیسی کا کالم نگار کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

  

تبصرہ ارسال

You are replying to: .